ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
نہ تھا کچھ تو خدا تھا کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
- = = = -= = = - == = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ڈُبویا مجھ کو ہونے نے نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا
-== = - == = - == = - = ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ہُوا جب غم سے یوں بے حِس تو غم کیا سر کے کٹنے کا
-= = = - = = = - = = = - == =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
نہ ہوتا گر جدا تن سے تو زانو پر دھرا ہوتا
- == = -= = = - == = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ہوئی مدت کہ غالب مر گیا پر یاد آتا ہے
-= == - == = -= = =- == =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
وہ ہر اک بات پر کہنا کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا
- = = =- = == - = == - = ==