ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تو دوست کسی کا بھی ستمگر نہ ہوا تھا
= =- -= = - -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اوروں پہ ہے وہ ظلم کہ مجھ پر نہ ہوا تھا
== - - = =- - = = - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
چھوڑا مہِ نخشب کی طرح دستِ قضا نے
== -- == - -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
خورشید ہنوز اس کے برابر نہ ہوا تھا
==- -= = - -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
توفیق بہ اندازۂ ہمت ہے ازل سے
==- - ==-- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
آنکھوں میں ہے وہ قطرہ کہ گوہر نہ ہوا تھا
== - - = =- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جب تک کہ نہ دیکھا تھا قدِ یار کا عالم
= = - - == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں معتقدِ فتنۂ محشر نہ ہوا تھا
= =--= =-- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں سادہ دل آزردگیِ یار سے خوش ہوں
= =- - ==--= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یعنی سبقِ شوقِ مکرّر نہ ہوا تھا
== --= =- -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دریائے معاصی تُنک آبی سے ہوا خشک
==- -== -- == - -= =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میرا سرِ دامن بھی ابھی تر نہ ہوا تھا
== -- == - -= = - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جاری تھی اسد داغِ جگر سے مری تحصیل
== - -= =- -= = -- ==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
آ تشکدہ جاگیرِ سَمَندر نہ ہوا تھا
= =-- ==- -== - -= =